!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

!آپ کا فیض عام ہے آقا


ہم غلاموں کا ورد کیا کہیے!

صبح آقا ہے شام ہے آقا


رشک کرتی ہے اس پہ اک دنیا

!آپ کا جو غلام ہے آقا


کاش ! نافذ ہو ساری دنیا میں

!آپ کا جو نظام ہے آقا


!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

!آپ کا فیض عام ہے آقا


ہم غلاموں کا ورد کیا کہیے!

!صبح آقا ہے شام ہے آقا


رشک کرتی ہے اس پہ اک دنیا

!آپ کا جو غلام ہے آقا


کاش ! نافذ ہو ساری دنیا میں

!آپ کا جو نظام ہے آقا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

مرے آقا! یہ مجھ پہ آپ کا احسان ہو جائے

آئو مہرِ حرا کی بات کریں

زمین آپ کی ہے اور آسمان آپ کا

رکھتا ہوں دل میں کتنے ہی ارمان آپ کے

میں جب درِ رسول پہ جا کر مچل گیا

کرو نہ واعظو! ، حور و قصور کی باتیں

روشن یہ کائنات ہے ، سرکار آپ سے

مہتاب و آفتاب نہ ان کی ضیا سے ہے

آپ شہِ ابرار ہوئے ہیں

جس دم ان کی نعت پڑھی ہے