!لب پہ نعت و سلام ہے آقا
!آپ کا فیض عام ہے آقا
ہم غلاموں کا ورد کیا کہیے!
صبح آقا ہے شام ہے آقا
رشک کرتی ہے اس پہ اک دنیا
!آپ کا جو غلام ہے آقا
کاش ! نافذ ہو ساری دنیا میں
!آپ کا جو نظام ہے آقا
!لب پہ نعت و سلام ہے آقا
!آپ کا فیض عام ہے آقا
ہم غلاموں کا ورد کیا کہیے!
!صبح آقا ہے شام ہے آقا
رشک کرتی ہے اس پہ اک دنیا
!آپ کا جو غلام ہے آقا
کاش ! نافذ ہو ساری دنیا میں
!آپ کا جو نظام ہے آقا
شاعر کا نام :- محمد آصف قادری
کتاب کا نام :- مہرِحرا