کہیا نبی حسین ہر پل ہماری نظروں میں شان رکھنا
جو تم نے ہم کو زبان دی ہے تو پھر یہ پاسِ زبان رکھنا
سنوں گا آکے تیری تلاوت قرآن پڑھنا تو ایسے پڑھنا
کہ چاہے سر بھی جدا ہو تن سے زباں پہ پھر بھی قرآن رکھنا
جو وقت آئے حسین تجھ پر تو پھر بھی عطا میں کمی نہ کرنا
نہ گھر میں رکھنا چھپا کے اصغر نہ پاس اکبر جوان رکھنا
یہ نانا تیرا حسین تجھ سے یہ کہنے آیا کربلا میں
یہ دین میرا میری شریعت تیرے حوا لے دھیان رکھنا
حسین میری محبتوں کا صلہ ہے اتنا کہ بعد میرے
جو مانگے حق تجھ سے جان تیری تو پھر بچا کے نہ جان رکھنا
تا قیامت میرے سخی کا رہے گا زندہ یہ نام حاکم
اے دُنیا والو جو کررہا ہوں یہ یاد میرا اعلان رکھنا