آپ محترم شہِ امم
آپ ذی حشم شہِ امم
ہیں بہت ہی غم شہِ امم
کیجئے کرم شہِ امم
ہوں گے حاضری کے واسطے
کب سبب بہم شہِ امم
اس پہ فخر و ناز ہے ہمیں
آپ کے ہیں ہم شہِ امم
محوِ مدح رہتے ہیں مرے
اشک، لب ، قلم شہِ امم
کاش! میں بھی آ کے دیکھ لوں
آپ کا حرم شہِ امم
چہرہ آپ کو ہو سامنے
نکلے جب یہ دم شہِ امم
کل بروزِ حشر بھی مرا
رکھیے گا بھرم شہِ امم
خود کریں گے آصفِ حزیں
داخلِ ارم شہِ امم