اے حضورِ پاک مجھ کو نیک نامی دیجئے
اپنی چوکھٹ دیجئے، اپنی غلامی دیجئے
جن کی نسبت آپ کی خوشنودیوں سے ہے حضورؐ
اُن سنہرے راستوں پر تیزگامی دیجئے
زنگ آلودہ ہے لہجہ، بے اثر ہر بات ہے
حرف کو تاثیر، لب کو خوش کلامی دیجئے
آپ کی راہِ عمل پر چلتے چلتے موت آئے
زندگانی مجھ کو بھی آقاؐ دوامی دیجئے