اندھیری رات کو رنگِ سحر دیا تمؐ نے
عرب کے ذروں کو اوجِ قمر دیا تمؐ نے
ہر ایک لمحہ عبادت شمار ہونے لگا
کہ نعت گوئی کا ایسا ہنر دیا تمؐ نے
نہ کیوں غلامی پہ آقاؐ تمہاریؐ اِتراتا
کہ مشتِ خاک تھا زرناب کردیا تمؐ نے
نہ شک نہ کوئی شبہ اُس کی خوش نصیبی پر
جسے مدینے کا اِذنِ سفر دیا تم نے
مجھے اجازتِ دیدارِ سنگِ در دے کر
جبیں کو لذتِ سجدہ سے بھر دیا تم نے