اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ دل کے بر بط پر
توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
تھا میں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو
قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم مدینے جائیں گے
زمزم میں بھگو کر دامن کو سر مستی عرفاں پائیں گے
کوثر کے سبو چھلکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
ہنستی ہوئی کرنیں پھوٹیں گی ظمات کے قلعے ٹوٹیں گے
جلووں کے علم لہرائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
ہم خاک در اقدس لے کر پلکوں پہ سجائیں گے ساغر
یوں دل کا چمن مہکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے
شاعر کا نام :- ساغر صدیقی