اے کاش وہ دن کب آئیں گے

اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے

دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ دل کے بر بط پر

توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


تھا میں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو

قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم مدینے جائیں گے


زمزم میں بھگو کر دامن کو سر مستی عرفاں پائیں گے

کوثر کے سبو چھلکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


ہنستی ہوئی کرنیں پھوٹیں گی ظمات کے قلعے ٹوٹیں گے

جلووں کے علم لہرائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


ہم خاک در اقدس لے کر پلکوں پہ سجائیں گے ساغر

یوں دل کا چمن مہکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے

شاعر کا نام :- ساغر صدیقی

دیگر کلام

خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں

دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں

کرم کے بادل برس رہے ہیں

بن کے خیر الوریٰ آگئے مصطفیٰ

ڈوبتے والوں نے جب نام محمدﷺ لے لیا

الہام کی رم جھم کہیں بخشش کی گھٹا ہے

باعثِ سکونِ دل کا، محمدﷺ کا نام ہے

انب منزل محبوب سفر میرا ہے

ہم سوئے حشر چلیں گے شہؐ ابرار کے ساتھ