بارگاہِ نبوی میں جو پذیرائی ہو
گنگ جذبوں کو عطا قوّتِ گویائی ہو
اپنی معراج کو پہنچی ہے مری فکر و نظر
اور کس اوج کی اب روح تمنّائی ہو
میری آنکھیں تو ہیں انوارِ حرم سے روشن
دل میں بھی اُن کی ضیا سے چمن آرائی ہو
زندگی مدحِ پیمبرؐ میں بسر ہو ایسے
نعت میرے لیے سر چشمہ رعنائی ہو
جو نہ لرزے صفِ باطل کے مقابل آقاؐ
میرے ایماں کو عطا ایسی توانائی ہو