دیکھیں گے مدینہ ترے گلزار کا موسم

دیکھیں گے مدینہ ترے گلزار کا موسم

عنبر میں دھلے کوچہ و بازار کا موسم


خوشبو سے معطّر ہیں زمانے کی فضائیں

جس سمت بھی دیکھا ہے ترے پیار کا موسم


دنیا میں ترے نام کی کیا دھوم مچی ہے

رقصاں ہے ِتری یاد میں سنسار کا موسم


اُمت تِری ‘ گمراہی کی دلدل میں دھنسی ہے

اے کاش ! بدل جائے یہ کردار کا موسم


ہوتا رہے دن رات درودوں کا وظیفہ

ہو جائے معطرّ مرے گھر بار کا موسم


ہم اُن کی غلامی کا پہن لیں جو قلادہ

بگڑے نہ کبھی سیرت و کردار کا موسم

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

مشکل میں ہیں نبیﷺ جی

اے امیرِ حرم! اے شفیعِ اُمم

آئے مرے حضورؐ تو منظر بدل گئے

جب سے دل کی صدا یا نبیﷺ ہو گئی

حسنِ ازل کی جستجو لائی درِ رسولؐ پر

رہتا ہوں تصور میں مَیں

زمانے کی نگاہوں سے چھپاکر اُن

جو لَو تیرے در سے لگائی ہے میں نے

محبوبِ ذوالجلال ہے میرے

دامنِ مصطفیٰؐ مرحبا مرحبا