دل پہ غم چھاگیا یا نبی
ہو کرم سرورا یا نبی
آپ نورِ خدا یا نبی
کُل جہاں کی ضیا یا نبی
آہ طیبہ سے میں دُور ہُوں
جلد لو پھر بُلا یا نبی
اپنی الفت کی خیرات دو
ہے یہی التجا یا نبی
مشکلوں نے ڈرایا ، کرم
میرے مشکل کشا یا نبی
آپ کو رب نے ہے کر دیا
خاتم الانبیاء یا نبی
ہے نبوت رسالت تمام
آپ پر مصطفیٰ یا نبی
چاند ٹکڑے ہُوا، آپ نے
جب اشارہ کیا یا نبی
ماہ و خورشید کو مل گئی
آپ سے ہے ضیا یا نبی
عاجزانہ مری عرض ہے
مُتقی دو بنا یا نبی
کیجیے چارہ اے چارہ گر
دیکھوں در آپ کا یا نبی
قلبِ مرزا بڑا ہے ملول
ہو کرم مصطفیٰ یانبی