ہے وجہِ وفورِ ولا و محبت
کہیں ان کی صورت کہیں ان کی سیرت
سدا لطف دیتی ہے آقاؐ کی مدحت
سدا ان کی مدحت میں ملتی ہے راحت
ہے شکرِ خدا کہ مرے ہر سخن میں
تصوّر مدینے کا ہے خوب صورت
نہیں ہوتی کم مائیگی اس میں حائل
بڑھے دم بہ دم عشقِ آقاؐ کی دولت
درِ شاہِؐ کون و مکاں کی گدائی
بڑھاتی ہے انسان کی قدر و قیمت
وہی مصدرِ نورِ عرفان و وجداں
انھی سے بصارت انھی سے بصیرت
عطا مصطفیٰؐ کی عطا ہے خدا کی
انھی کی عطا ہے متاع سکینت
گراتے ہیں جب حادثاتِ زمانہ
ہمیں تھام لیتی ہے آقاؐ کی رحمت
ہے قرآن کی نصِّ قطعی سے ثابت
خدا کی اطاعت نبیؐ کی اطاعت
کروں شکر طاہرؔ میں جتنا بھی کم ہے
ملی یارِ غارِ نبیؐ کی ہے نسبت