ہمرے حق میں تم دعا کرو ہم طیبہ نگر کو جاوت ہیں
آقا کے سہر کے رہواسی جنت کا مجا اٹھاوت ہیں
جہاں ستر ہجار فرستن کی دن رات سلامی ہووت ہے
وہ چوکھٹ میرے نبی کی ہے جہاں چین ہجاروں پاوت ہیں
گنبد وہ ہرا جب دیکھت ہے دل دھڑکن دھڑکن لاگت ہے
سینہ ٹھنڈا ہو جاوت ہے نینن بھی تراوٹ پاوت ہیں
کیا پوچھو کیسا لاگت ہے من جھومے جھومے جاوت ہے
جنت کی کیاری ماں جس دم دو رکعت نفل پڑھ پاوت ہیں
منبر محراب کو دیکھت ہیں سرکار کی یاد ستاوت ہے
چپکے چپکے ہمری آنکھیں سِمرَن کے نیر بہاوت ہیں
ہم کیسے بھولیں آقا کو یہ جیون ان کا صدقہ ہے
ان کا ہی پانی پیوت ہیں ان کا ہی دانہ کھاوت ہیں
لے چلیں فرستے ہم کا جب دوزخ کی طرف تب ہم کہئیں
رک جاؤ تنک ہمرے آقا وہ آوت ہیں وہ آوت ہیں
ہر جانب نور سا برست ہے ہر سمت اجالا ہووت ہے
میلاد کی محفل ماں نظمی جب اپنی نعت سناوت ہیں