جو غلامانِ آلؓ ہوتے ہیں
اُن کے رُتبے کمال ہوتے ہیں
بلبلیں بھی درُود پڑھتی ہیں
تذکرے ڈال ڈال ہوتے ہیں
وہ جو آقاؐ کی نعت لکھتے ہیں
شاعرِ خوش خصال ہوتے ہیں
عشق دیتا ہے حوصلہ تازہ
جب مسافر نڈھال ہوتے ہیں
عاشقانِ رسولؐ کے دل میں
کیا خبر کیا سوال ہوتے ہیں
کتنے ہی بے مراد مرد و زن
جا کے طیبہ نہال ہوتے ہیں
اپنی تقدیر پر ہوئے نازاں
جن کو حاصل وصال ہوتے ہیں
جب بھی اشفاقؔ نعت لکھتا ہے
مشک و عنبر خیال ہوتے ہیں