خیرات ملی ہے ترےؐ دربار میں سب کو
خالی نہیں لوٹایا کسی دستِ طلب کو
محبوبؐ نے دیکھا ہے خداوند کا جلوہ
حاصل ہے یہ اعزاز فقط شاہِ عربؐ کو
توقیر تمہیں دونوں جہانوں کی ملے گی
سینے میں بسا لو گے اگر اُمی لقبؐ کو
جی اُٹھے گا ایسا کہ ہوا کچھ بھی نہیں تھا
محبوبؐ اگر چھو لیں کسی جان بہ لب کو
آویزاں ہیں سینے میں تصاویرِ مدینہ
جا ملتی نہیں دل میں کسی رنج و تعب کو
بن جائے گا اشفاقؔ شفاعت کا وسیلہ
ملحوظ اگر رکھا مدینے میں ادب کو