خلق دیتی ہے دہائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ
کرب سے اب ہو رہائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ
دہر میں پھر دَورِ عدل و خیر کا آغاز ہو
آج کہتی ہے خدائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ
اَور کس کے دَر پہ جائیں تجھ سے جب وابستہ ہے
دین و دنیا کی بھلائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ
گردشِ ایّام کے ہاتھوں صدا دینے لگے
ابِ تو زخمِ نارسائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ
جاں بہارِ قرب دیکھے سیّدی یا سیّدی
ہے کٹھن دشتِ جُدائی مصؐطفےٰ یا مصؐطفےٰ