خدا کے بعد کوئی آپؐ سے کبیر نہیں
کسی سراج کی تو اس قدر منیر نہیں
ہوائے راہِ طلب دھول مت اُڑا مجھ پر
چلا ہوں کوئے نبیؐ عام راہگیر نہیں
جنہیں نہیں ہے محمدؐ کی عظمتوں کا دَرک
میں اُن سے بات کروں اتنا بے ضمیر نہیں
ہے دو کریموں کی مجھ پر عنایتِ بیہم
اگرچہ نیک عمل ہاتھ میں کثیر نہیں
بدن پہ کھردرا جُبّہ ہے سادگی دیکھو
لباسِ سرورِ دیںؐ ریشم و حریر نہیں
حسین ایسا کسی آنکھ نے نہیں دیکھا
مثال کوئی نہیں آپؐ کی نظیر نہیں
وہ کیسے مومنِ کامِل ہو ، غیر ممکن ہے
جو تیریؐ زلفِ گرہ گیر کا اسیر نہیں