کوئی نبی نہ ہوگا ہمارے نبی کے بعد
کیا کام جُگنوؤں کا بھلا روشنی کے بعد
جنت سے بھی زیادہ حسیں اس زمین پر
کوئی گلی نہیں ہے کہیں اس گلی کے بعد
وہ بھی مرے نبی کی محبت میں ہو تمام
جو زندگی ملے مجھے اس زندگی کے بعد
اِک ہی سبق پڑھا ہے ادب کا تمام عمر
جو کچھ ملا ملے گا مجھے عاجزی کے بعد
ذکرِ رسول تک ہی دلوں میں ہے تازگی
رہتی نہیں ہے ساتھ یہ خوشبو کلی کے بعد
دنیا بدل گئی ہے مری ان کے شہر میں
ویسا نہیں رہا میں وہاں حاضری کے بعد
ساری شجاعتوں کا تعلق ہے اُس کے ساتھ
کوئی علی نہیں ہے ہمارے علی کے بعد
اُمید ہے کہ دیر تلک کائنات میں
زندہ رہوں گا میں بھی اسی شاعری کے بعد
انجؔم تمام تر یہ اثر ہے درُود کا
مجھ کو نئی ملی ہے خوشی ہر خوشی کے بعد