کچھ سجدے مدینے کے لئے کیوں نہ بچا لیں
اس ارضِ مقدس کو جبینوں میں بسا لیں
قسمت سے میسر ہو اگر خاک مدینہ
اس خاک کے ہر ذرّے کو پلکوں سے اٹھا لیں
کانٹے بھی نظر آئیں اگر دشتِ حر م کے
ان کانٹوں کو پھولوں کی طرح گھر میں سجالیں
اب میرے گناہوں کو اماں اور کہاں ہے ؟
آقاﷺ انہیں آ پ اپنے ہی دامن میں چھپا لیں
گزریں جو ادھر سے کبھی طیبہ کی ہوائیں
ہر سانس کو ہم زندہ جاوید بنالیں
اقبؔال کا دنیا میں کوئی اور نہیں ہے
ممکن ہے یہی سوچ کے سرکار ﷺ بلا لیں