کیوں مجھ پہ نہ رحمت کی ہو برسات مسلسل
پڑھتاہوں درود اُن پہ میں دن رات مسلسل
اک بار پکارا تھا محبت سے محمدا
اُس وقت سے ہیں مجھ پہ عنایات مسلسل
جب ذکرِ شہِ والا سے لَو میں نے لگائی
ہوتے گئے بہتر مرے حالات مسلسل
طوفان کی موجیں ہوں کہ آندھی ہو بَلا کی
تھامے ہوئے مجھ کو ہے وہ اِک ذات مسلسل
مل جائے اگر مجھ کو حضوری کی سعادت
میری بھی رہے ان سے ملاقات مسلسل
سرکار کا یہ مجھ پہ کرم کتنا ہے آصف
ہے ساتھ مرے نعت کی سوغات مسلسل