مالکِ کون و مکاں خود ہے ثنا خوانِ رسولﷺ
اس سے بہتر ان کی مدحت اور کرسکتا ہے کون
عظمتِ آقا کے یوں تو معترف ہیں غیر بھی
مستند توثیقِ عظمت اور کرسکتا ہے کون
دل پہ جب قابو نہ ہو تو نعت گو بھی کیا کرے
ورنہ مدحت کی جسارت اور کرسکتا ہے کون
روزِ محشر حضرتِ حق کے حضور
گناہ گاروں کی شفاعت اور کرسکتا ہے کون
یہ شرف مختص ہے بس خیر الوریٰ کے واسطے
عاصیوں پر یوں عنایت اور کر سکتا ہے کون
آپﷺ سر خیلِ رُسل ‘ خیر البشر خیر الامم
سارے نبیوں کی وکالت اور کرسکتا ہے کون
اللہ اللہ یہ کرم یہ در گزر یہ حوصلہ
خون کے پیاسوں پہ رحمت اور کرسکتا ہے کون
خانہء دشمن بھی ٹھہرا ضامن حفظ و اماں
یہ مروّت یہ شرافت اور کرسکتا ہے کون
ہر نفس رب کی ثنا اور ہر قدم اس کی رضا
یوں ادا فرض عبادت اور کرسکتا ہے کون
جوئے خوں بھی سر سے گذری ‘ خون ِ نا حق بھی ہُوا
دینِ حق کی یُوں حفاظت اور کرسکتا ہے کون
شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم
کتاب کا نام :- زبُورِ حرم