میرے نصیب مُجھ کو سعادت ہوئی نصیب
کُچھ دن گزارنے کی شہِؐ ذوالمنن کے ساتھ
آقاؐ مُجھے زباں ہو عطا بہرِ عرضِ حال
گم ہیں یہاں حواس بھی تابِ سخن کے ساتھ
دیوانگیء شوق میں غلطاں ہیں جسم و جاں
مُجھ کو سنبھالئے مرے دیوانہ پن کے ساتھ
انفاسِ غم سے جان عجب کش مکش میں ہے
اب سانس ایک چھیڑ سی ہے جان و تن کے ساتھ
اب کے خدا بلائے تو کچھ اس طرح سے جاؤں
دو گز زمین ڈھونڈھنے دو گز کفن کے ساتھ