محمدؐ عربی کی لغات لکھنی ہے

محمدؐ عربی کی لغات لکھنی ہے

اتار دو مجھے قرآں میں نعت لکھنی ہے


مرے خدا مجھے حسان کا قلم دے دے

مجھے بھی مدحِ شہِ کائنات لکھنی ہے


کبھی جو خشک نہ ہو ایسی چشم نم دے دے

کہ آنسوؤں سے مجھے دل کی بات لکھنی ہے


دعا کے ہاتھ میں وہ زلفِ خم بہ خم دے دے

سیاہ بختیوں میں چاند رات لکھنی ہے


یقین کو سندِ رحمت و کرم دے دے

عمل کی فرد پہ اپنی نجات لکھنی ہے


فرازِ عرش نہیں گوشۂ حرم دے دے

کتاب فلسفۂ معجزات لکھنی ہے


تمام اُسوہ و اوصافِ محترم دے دے

ہر ایک جزو کی اک کُلیّات لکھنی ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

اِلہام جامہ ہے ترا

محشر میں قربِ داورِ محشر ملا مجھے

قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں

لمحے لمحے میں ہے خوشبو بھینی بھینی آپ کی

اُویسیوں میں بیٹھ جا بلالیوں میں بیٹھ جا

امیدیں جاگتی ہیں دل ہیں زندہ گھر سلامت ہیں

مرا پیمبر عظیم تر ہے

تو امیرِ حَرمُ مَیں فقیرِ عَجم

میں محمدؐ سے جو منسوب ہوا خوب ہوا

سنی آہٹ تری دیکھا حرم ہے