نعتیہ اشعار
بلند ہے بہت مقامِ مُصطفےٰ ؐ
کلامِ کبریا کلامِ مُصطفےٰ ؐ
٭
دِل مِرا جاں مری اُن کے نام
آخری سانّس بھی اُن کے نام
٭
تُو میری محبّت ہے میری پہچان ہے میرا حوالہ ہے
مَیں ذات کے جنگل میں گُم تھا تُو نے مُجھے ڈھونڈ ھ نکالا ہے
٭
جب اس جہان پہ اُن کی نظر پڑی ہوگی
نئے سرے سے بنا ئے سحَر پڑی ہوگی
٭
نظر میں عکسِ شہِ دو جہاں اُتر آیا
کہ اس زمیں پہ نیا آسماں اُتر آیا
٭
عدم بھی ہو مِرا ، میری دُعا کے سائے میں
مَیں حشر میں بھی اُٹھوں مُصطفےٰ ؐ کے سائے میں
٭
اگر جہاں میں نہ سرکارِ دو جہاں ہوتے
تو یہ زمین ہی ہوتی نہ آسماں ہوتے
٭
خاک پر رہتے ہُوئے عرش کے تارے ہم ہیں
تُو ہے اللہ کا پیارا تِرے پیارے ہم ہیں
٭
اللہ نے ڈھالا نہیں پَیکر کوئی تم سا
قرآں سا صحیفہ نہ پیمبر کوئی تم سا
٭
سائنس چاہے کتنے ہی مہتاب طے کرے
لیکن پہنچ سکے گی نہ گردِ رسُولؐ کو
٭
روضے کی جالیوں کو بھی دیکھیں تو کِس طرح
آنکھوں پہ معصیت کے ہیں جالے تنے ہُوئے
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- کعبۂ عشق