پرندے فکر کے جب مائلِ پرواز ہو جائیں
مواجہ پر پہنچ جائیں تو سرافراز ہو جائیں
مرے لفظوں کو دے یا رب ہنر مقبول ہونے کا
مرے خامہ پہ فہمِ نعت کے در باز ہو جائیں
پڑھو اتنی محبت سے درُودِ پاک آقاؐ پر
فرشتے ہمنوا ہو جائیں ہم آواز ہو جائیں
اسے کیا فکر دُنیا اور عقبیٰ ، روزِ محشر کی
محمد مصطفیٰؐ جس شخص کے دمساز ہو جائیں
وہی حامی وہی غمخوار ہیں اشفاقؔ، بے کس کے
پکارو یانبیؐ حالات گر ناساز ہو جائیں