پیار سے جن کے ہوا ہے مرا تن من روشن
کاش فرمائیں کسی شب مرا آنگن روشن
ان کے ہی عکس اترتے رہیں اس میں ہر آن
جن کی راہوں میں ہوا روح کا درپن روشن
آپؐ کی یاد میں ہے آہ سے سینہ ٹھنڈا
اشک کے موتیوں سے ہے مرا دامن روشن
آپؐ کے فیض سے جذبات ہیں نکھرےنکھرے
آپؐ کے عشق سے دنیا مری روشن روشن
جن کے جلووں سے منّور ہیں دو عالم تائب
وہی فرمائیں گے آکر مرا مدفن روشن