روک لیتی ہے آپﷺ کی نسبت
تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضورﷺ کا ہم پر
آنے والے عذاب ٹلتے ہیں
اپنی اوقات صرف اتنی ہے
کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
کل بھی ٹکڑوں پہ اُن کے پلتے تھے
اب بھی ٹکڑوں پہ اُن کے پلتے ہیں
اب کوئی کیا ہمیں گرائے گا
اِک سہارا گلے لگائے گا
ہم نے خود کو گرا لیا ہے وہاں
گرنے والے جہاں سنبھلتے ہیں
شاعر کا نام :- نامعلوم