سر کو جھکائے ہے فلک ان کے سلام کے لیے
رفعتِ عرش بچھ گئی جن کے خرام کے لیے
کیسی عجیب شب تھی وہ اقصیٰ میں تھی عجب بہار
سارے نبی تھے منتظر اپنے امام کے لیے
کنجِ حرا سے آپ پر کون سا درکھلا نہیں
حق نے بلایا عر ش پر خاص کلام کے لیے
آپ کے واسطے چلی نبضِ حیات و کائنات
جاری ہوا نظامِ وقت خیر ِ انامؐ کے لیے
آپ کی ذاتِ پاک ہے غایت ِخَلقِ کائنات
خم نہ ہو کیوں سرِ نیاز آپؐ کے نام کے لیے
کھولتی ہے درِ حضور تائبِ عجز کار پر
کافی نبیؐ کی نعت ہے کیفِ دوام کے لیے