شہرت ہے زمانے میں ترےؐ جاہ وحشم کی
بٹتی ہے ترےؐ شہر میں خیرات کرم کی
آویزاں ہیں سینے میں مدینے کے نظارے
اب دل میں نہیں کوئی جگہ رنج و الم کی
سب سے بڑا مداح ہے خود مالک و مولا
قرآن میں جس نے تریؐ توصیف رقم کی
سرکارؐ کی اوصاف بیانی نے قسم سے!
تقدیر بدل دی ہے مرے حرف و قلم کی
مِل جائے گا محشر میں گھنا سایہء رحمت
سینے میں محبت ہے اگر شاہِ اُممؐ کی
کونین کی ہر ایک خوشی ہے اُسے حاصل
جس نے بھی جبیں آپؐ کے دربار میں خم کی
اشفاقؔ ہیں غمخوار مرے شاہِ مدینہؐ
پرواہ کسی دُکھ کی مجھے اور نہ غم کی