توفیق ثنائوں کی اسی در کی عطا ہے
’’مدحت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے‘‘
اخلاص ، وفا ، خلق ، سخا ، مہر و مروّت
بے پایاں محبت ہی اسی در کی عطا ہے
سبطینؓ و علیؓ فاطمہؓ سرکارِؐ دو عالم
ہر جلوۂ نورانی اسی در کی عطا ہے
فیضانِ سے جس کے میں بچا در بدری سے
جھولی جو بھری میری اسی در کی عطا ہے
جنت کا سزاوار ہے ہر عاشقِ آقاؐ
تکریم یہ عاشق کی اسی در کی عطا ہے
بیداریِ شب کا ہے مزہ خوب اسی سے
توفیقِ سحر خیزی اسی در کی عطا ہے