تیری ساری باتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
قرآں کی آیاتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
عرشِ اعظم پر جو تیری گزری ہیں تنہائی میں
ان راتوں کو راتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
تجھ کو چھُو کر جو مہکے ہیں دنیا کے ہر کونے میں
ان پھولوں کی ذاتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
حد سے بڑھ کر تو نے رحمت کی ہے لوگوں میں تقسیم
تیری سب خیراتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
تازہ تازہ پھولوں جیسی آئے حرفوں سے خوشبو
تیری ایسی نعتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں
میں اک لوُلا لنگڑا شاعر انجؔم میری کیا اوقات
مہکی مہکی باتیں لکھنا میرے بس کی بات نہیں