توسے لگا کر پیت نبی جی

توسے لگا کر پیت نبی جی

بسرے سر سنگیت نبی جی


ٹھمری بھیروں بھاوت ناہیں

گاؤں تو ہارے گیت نبی جی


چرنوں میں ہاروں تن من دھن

دو جگوا لوں جیت نبی جی


اپنے دوارے بلوا لیجے

جائے نہ جیون بیت نبی جی


دید کی پیاسی ان اکھیوں کی

آس بنی ہے میت نبی جی


سیس نواؤں توہرے دوارے

توڑ کے ہر اک ریت نبی جی


کاہے موہے دھوپ ستاوے

چھاؤں ہے تمری بھیت نبی جی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

حبیبِ ربِ دو عالم کا نام چومتے ہیں

ہے اگر تجھ کو جستجوئے حیات

مدینے میں بھریں گے کاسہ و دامان کہتے ہیں

جمال با کمال رنگ و نور لاجواب ہے

درودِ پاک سے دیوار و در آباد رکھتا ہوں

حضور دید کی پیاسی درود خو آنکھیں

اسمِ سرکار کا ضو بار گہر چوم لیا

عجز و آدابِ محبت کا جو حامل نہیں ہے

شاخِ ارمان درِ نور سے لف دیکھتے ہیں

دیدِ شاہ کا مرہم گر بہم نہیں ہوگا