وہ حسن بے نقاب ہوا بارہا مگر
پردے خرد نے ڈال دیئے تھے نگاہ پر
پہنچا ہوں میں بھی حسن ، تری بارگاہ میں
جب بھی جنونِ عشق ہُوا میرا ہم سفر