یثرب کی رہگذار ہو اور پائے آرزو
یا رب کسی طرح تو یہ بَر آئے آرزو
اَرماں طوافِ کعبہ کے ایمان بن گئے
مُرجھا کے دُونے کھِل گئے گلہائے آرزو
غارِ حرا کے پاس کہیں جا کے بس رہوں
دل میں مچل رہی ہے یہ دُنیائے آرزو
بَر شے ہے اختیارِ محمدّؐ میں دوستو
دامن ہزار شوق سے پھیلائے آرزو
وہ حادثاتِ دہر سے محفوظ ہو گیا
جس کو درِ رسولؐ پہ لے جائے آرزو
وہ آگئی ہے جشن ِ دُرود نبیؐ کی صُبح
ساغرؔ سرور و کیف کے چھلکائے آرزو