دیارِ جاں میں
سنہرے موسم اُتر رہے ہیں
میں زد لمحوں
سیاہ سایوں سے اپنا پیچھا
چھڑا چکا ہوں
پناہ میں ان کی
آچکا ہوں
میں روشنی میں
نہار ہا ہوں