یارب ہمیں بلندیٔ فکر و خیال دے
خود آگہی کے نور کا عکسِ جمال دے
جینا بھی تیرے نام ہو مرنا بھی تیرے نام
گزریں جو تیری یاد میں وہ ماہ و سال دے
یا رب مِرے وطن کے مقدّر کو کر عطا
وہ رفعتیں کہ جن کی زمانہ مثال دے
نفرت کی تیرگی مٹے اس سرزمین سے
ہر فرد کو تو پیار کے سانچے میں ڈھال دے
کل اس کی عزّتوں کے محافظ جو بن سکیں
یارب! ہماری قوم کو وہ نونہال دے
ہے یہ بھی اِک دعا ترے عاجز جلیل کی
اس ابتلا کے دور میں رزقِ حلال دے