آنکھ جب بار ندامت سے جھکی ہوتی ہے
نظر رحمت بھی مدینے سے اٹھی ہوتی ہے
جب بھی کہتا ہوں نیازی میں ثنائے خواجہ
سامنے میرے مدینے کی گلی ہوتی ہے