آنکھوں کی یہ پیاس پھر بھی کم نہ ہو سکی
گو دیر تلک حضوری جالی پر رہی
بھرتی ہے کب نظر نبیؐ کے در پر
آقاؐ نے گرچہ بارہا جھولی بھری