بانٹی تھی جو آقا نے مدینے کی گلی میں
اب علم کے دامن میں وہ خیرات نہیں ہے
ہاتھوں میں تو ہر اک کے ہے کاغذ بھی قلم بھی
جو وقت کو مطلوب ہے وہ نعت نہیں ہے