بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی
اک پل میں فردِ جرم ڈھلی ہر اشیم کی
اپنے نیازی کتنے مقدر ہیں اوج پر
محفل سجائے بیٹھے ہیں درِ یتیم کی