حشر والو ہمیں محشر کی ضرورت کیا تھی؟
چارۂ ضعفِ بصارت کو چلے آئے ہیں
خوفِ دوزخ ہے نہ فردوس کا لالچ ہم کو
ہم تو مولاؑ کی زیارت کو چلے آئے ہیں