جو شہ دیں کی طرف اپنا دھیاں رکھتے ہیں

جو شہ دیں کی طرف اپنا دھیاں رکھتے ہیں

اپنی اُمید کا آباد جہاں رکھتے ہیں


کھا کے کہتا ہوں نیازی در والا کی قسم

شہر محبوب کے ذرے بھی زباں رکھتے ہیں

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

واگاں کھلیاں تیریاں آج چناں تیری طبع نہ سدا آزاد رئیگی

تیرے ہجر اندر جو جو حال ہو یا دس دتا اے اکھاں دے پانیاں نے

اوس عاشق دے بھاگ سولڑے نے جنہوں روز حبیب دی دید ہندی

مدینے دے سوہنے بازاراں توں صدقے

ٹریا رو جے منزل تے پہنچناں ایں راہواں وچہ نہ پیر پیار کے رکھ

دامن مصطفیٰ تھام لو عاصیو

زمانے کے سکندر ہیں سخی دربار کے منگتے

میرے اللہ کا مطلوب ہے کملی والا

بارش ہوئی جو لطف رسول کریم کی

آیا لبوں پہ تذکرہ جس وقت نور کا