میں شہر سے تو بظاہر سفر پہ نکلا ہوں
مگر نہ سمت معین ‘ نہ کوئی جادہ ہے
مرے شعور نے وجدان کو یہ مژدہ دیا
تر ا ‘ خدا سے ملاقات کا ارادہ ہے