پانی پانی کر گئی دریا کو اک بچے کی پیاس
تشنگی کو سانس لینے کا قرینہ آگیا
تیر کھا کر ہنس پڑا اصغرؑ کچھ اس انداز سے
شرم سے قاتل کے ماتھے پر پسینہ آگیا