متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ

متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ

نہیں کچھ اور مگر لا الہ اللہ


کوئی یہ چارہ گرانِ تیار سے کہہ دے

دوائے زود اثر لا الہ اللہ


دعا سے قبل نقطہ خیال گیر رہے

کلیدِ قفلِ اثر لا الہ اللہ


ثبوتِ دانش و اِدراکِ عشق مصطفوی

دلیلِ حُسنِ نظر لاالہ اللہ


اس آفتاب کی کرنیں کہاں نہیں پہنچی

محیطِ بزم ِ نظر لا الہ اللہ


میری جسارت و جُرات نہ کیوں مثال بنے

پیامِ حوصلہ گر لا الہ اللہ


یہ اور بات کہ کہتا نہیں زبان سے تو

ہے تیرے دِل میں مگر لا الہ اللہ


میرا عقیدہ میرا ارتقا میرا ایماں

میرا یقینِ تمر لا الہ اللہ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

الہی حمد کہنے کا ہنر دے

کس سے مانگیں کہاں جائیں کس سے کہیں

خدائے کون و مکاں سب کا پاسباں تُو ہے

کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

الٰہی کھول دے ہم پر درِ آفاقِ مدحت

روبروئے حرم تیری توفیق سے

یا اللہ اللہ یا اللہ اللہ

ذات تیری ہےبرتر و بالا

اے خدائے جمال و زیبائی

لائقِ حمد تری ذات کے محمود ہے تو