الہی حمد کہنے کا ہنر دے

الہی حمد کہنے کا ہنر دے

قلم کو قوتِ حرفِ گہر دے


مرا شیوہ بنا دے عاجزی کو

خشیت، ذوقِ گریہ، چشمِ تر دے


ترے محبوبؐ کا دربار دیکھیں

ہمیں اِذنِ سفر زادِ سفر دے


مٹادے ہر نشاں فصلِ خزاں کا

دلِ ویران کو برگ و ثمر دے


خطائوں لغزشوں سے درگزر کر

ہمیں اعمالِ صالح کا ہنر دے


وَلَد کر دے عطا تو لا وَلَد کو

سبھی کی جھولیاں خوشیوں سے بھر دے


مری اولاد کو دے ہر بھلائی

وفا ، حسنِ عمل ، حسنِ نظر دے


رہیں آباد سب کی مائیں بہنیں

کنواری بیٹیوں کو نیک بَر دے


مرے ماں باپ کی بخشش ہو یاربّ

انہیں فردوس کے شام و سحر دے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

عجز کو عرش تک رسائی دوں

لبِ گویا کو وہ معراج عطا ہو یا رب

اللہ اللہ ہو فقط وردِ زباں یااللہ

تو کریم ہے تو صبور ہے تو غفور ہے

اے شہنشاہِ عفو و درگزر

کس سے مانگیں کہاں جائیں کس سے کہیں

خدائے کون و مکاں سب کا پاسباں تُو ہے

کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

الٰہی کھول دے ہم پر درِ آفاقِ مدحت

متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ