کیسے کہوں کہ چاند ہیں تارے حسینؑ ہیں

کیسے کہوں کہ چاند ہیں تارے حسینؑ ہیں

ہیں ان سے بھی حسِین جو پیارے حسینؑ ہیں


ہیں فاطمہؑ کے لاڈلے شیر خدا کی جان

بحر وفا حسنؑ ہیں کنارے حسینؑ ہیں


نازاں ہے ان پہ خلد تو قربان ہے زمیں

میرے نبیؐ کے راج دُلارے حسینؑ ہیں


چشم فلک بتا کہیں ایسے ہیں خوبرو

گھر میں علی ؑ کے سارے کے سارے حسینؑ ہیں


بو سے مرے حضورؐ نے شہ رگ کے جو لیے

اشکوں کی داستاں کے اشارے حسینؑ ہیں


صوم و صلوٰ ۃ حکم خدا ہے یہی مجیدؔ

سمجھو کہ بس قرآن کے پارے حسینؑ ہیں

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

کس کس مقام سے تھا گزارا سر امامؑ

کس کس کے ہیں جو چاند ستارے حسین ؑ سے

یا حسینؑ آپ کی شہادت تو

شفق سے پوچھ لیں آؤ بتاؤ ماجرا کیا ہے

خوشبو زمینِ نینوا سے لے گیا گلاب

کر بل کہ آگ کا میں دہانہ کہوں اسے

اب تک ہے اگر دُنیا باقی

آئمہ اہل بیت ہیں کتنے عظیم لوگ

جب کل بھی رحمت اُن کی تھی

سبطِ نبیؐ کے جیسا کوئی سخی نہیں ہے