کیوں کر نہ ہوں معیارِ سخا فاطمہ زہرا

کیوں کر نہ ہوں معیارِ سخا فاطمہ زہرا

ہیں دخترِ محبوبِؐ خدا فاطمہ زہرا


ہیں نُورِ محمدؐ بخدا ، فاطمہ زہرا

محشر میں ہیں رحمت کی گھٹا فاطمہ زہرا


مادر ہیں وہ زینب کی حسین اور حسن کی

ہیں آلِ محمدؐ کی رِدا فاطمہ زہرا


پُوچھا جو کسی نے کہ ہیں خاتونِ جِناں کون ؟

آہستہ سے رضواں نے کہا ، فاطمہ زہرا


ایک ایک نظر حاملِ صد لُطف و کرم ہے

ہیں وارثِ فیضان و عطا فاطمہ زہرا


ہے اُن کا ہے اکسیر پئے ردِّ بلیّات

ہیں درد کی میرے بھی دوا فاطمہ زہرا


اوصافِ حمیدہ میں وہ ممتاز ہیں سب سے

ہیں جُملہ خواتیں سے جُدا فاطمہ زہرا


دیتی ہے وفائے حَسَنَین اِس کی شہادت

ہر لمحہ تھیں راضی بہ رِضا فاطمہ زہرا


اب تو ہے نصیؔر اُں سے عقیدت کا یہ عالَم

ہر حال میں ہے وِرد مِرا "فاطمہ زہرا "

شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر

کتاب کا نام :- فیضِ نسبت

دیگر کلام

اللہ اللہ یہ تھی سیرتِ عثمان غنی

السّلام اے نوعِ انساں را نویدِ فتحِ باب

کیوں عقیدت سے نہ میرا دل پُکارے یا علی

گنبدِ آفاق میں روشن ہُوئی شمعِ نجات

منظر فضائے دَہر میں سارا علی کا ہے

زمیں سے تا بہ فلک ہر طرف صدائے حسن

عارف بود کسے کہ دلش نسبتِ وِلا

سِبطِ شہِؐ دیں نازِ حسن پیکرِ تنویر

حُسین گُلشنِ تطہیر کی بہارِ مُراد

لاکھ نالہ و شیون ایک چشمِ تر تنہا