لختِ جگر ہے سب سے چہیتی ہے فاطمہ
میرے نبی کی لاڈلی بیٹی ہے فاطمہ
عفت کرے ہے آپ کی تقدیس کا طواف
عصمت کنیز آپ کے در کی ہے فاطمہ
کرتے تھے جس کا خود مِرے آقا بھی احترام
کتنی بلند عظمتوں والی ہے فاطمہ
سرکار کے لیے بھی ہے ایذا کا وہ سبب
جو شے اذیت آپ کو دیتی ہے فاطمہ
جس کے بدن پہ چادرِ تطہیر کا غلاف
آقائے دو جہاں کی وہ بیٹی ہے فاطمہ
دلوائیے گا حشر میں بابا حضور سے
جنت ہمیں بھی عرض ہماری ہے فاطمہ
گرچہ شفیقؔ عاصی و کمتر ہے بے عمل
نسبت تمہاری آل کی کافی ہے فاطمہ
شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری
کتاب کا نام :- متاعِ نعت