انوار سے مہکتی زمیں جنت البقیع

انوار سے مہکتی زمیں جنت البقیع

جس کی کوئی نظیر نہیں جنت البقیع


آسودہ اس میں ان گنت اصحاب با صفا

عثماں ہیں جس کے صدر نشیں جنت البقیع


ابنِ نبیؐ ، بناتِ نبیؐ اور حسن کے ساتھ

نو امہات کی ہے امیں جنت البقیع


عباس اہلِ بیتِ پیمبرؐ کے ساتھ ہیں

ہے جن سے رشکِ ماہ ِ مبیں جنت البقیع


دامن میں ہے سمیٹے جو امِّ علی کے ساتھ

عماّتِ مصطفیٰؐ کے نگیں جنت البقیع


ان سب نفوسِ پاک کو تائب کا ہو سلام

جن کی ضیا سے چرخِ بریں جنت البقیع

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

اے رسولِ ذی وقارؐ مرحبا

ہر دل میں تیریؐ آرزو

نامِ خدا سے سلسلہ

درُود و سلام اُس شہِؐ انبیا پر

نسیمِ صبح گفتار ابوبکر

دین دنیا دے سرور تے لکھاں سلام

صَلِّ عَلےٰ نَبِیِّناَ صَلِّ عَلےٰ مُحَمَّدٍ

جا کے صَبا تو کُوئے محمّد صلّی اللہ علیہ وسلّم

ہمارے سر پہ ہے سایہ فگن اُلفت محمّد کی

دل میں ہو یاد تری گوشہء تنہائی ہو