ہر دل میں تیریؐ آرزو

ہر دل میں تیریؐ آرزو

توؐ مقتدر ہے سو بہ سو


تیراؐ خیال دل بہ دل

تیراؐ کرم ہے جو بہ جو


آقاؐ تمہارےؐ فیض کے

چرچے بڑے ہیں کو بہ کو


تیریؐ جبیں ہے ضوفشاں

ماہِ تمام ہو بہ ہو


دیدارِ بے مثال کی

کس کو نہیں ہے جستجو


بارِ دگر بھی کاش ہوں

ہم جالیوں کے رُوبرو


دیکھیں گے ہم بھی سنگِ در

اشکوں سے ہو کے با وضو

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

ترےؐ غلام کا انعام ہے عذاب نہیں

میں لاکھ برا ٹھہرا یہ میری حقیقت ہے

اے دلرباؐ اے دلنشیںؐ

ہادیؐ و رہبرؐ سرورِ عالمؐ

اے رسولِ ذی وقارؐ مرحبا

نامِ خدا سے سلسلہ

درُود و سلام اُس شہِؐ انبیا پر

نسیمِ صبح گفتار ابوبکر

انوار سے مہکتی زمیں جنت البقیع

دین دنیا دے سرور تے لکھاں سلام