اے دلرباؐ اے دلنشیںؐ

اے دلرباؐ اے دلنشیںؐ

یا رحمتہ اللعالمیںؐ


اے مخزنِ علم و ہنرؐ

اے معدنِ فکر و یقیںؐ


توؐ مقتدر توؐ محتشم

توؐ سرورِ دُنیا و دیں


محبوبِ رَبِّ دو جہاںؐ

تیرےؐ سوا کوئی نہیں


دربان تیرےؐ نور کے

خادم تراؐ رُوح الامیںؑ


خاکی خدا نوری خدا

قدسی ہیں تیرےؐ ہمنشیں


طیبہ ملا جنت ملی

جنت ہے تیریؐ سر زمیں


والشمس پیشانی تریؐ

واللیل زلفِ عنبریں


ابرو ہلالِ عید ہیں

’’مازاغ‘‘ آنکھیں سر مگیں


اشفاقؔ میرے مصطفیٰؐ

کونین میں سب سے حسیں

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

نہ ایسا کوئی تھا نہ ہے وہ پیکرِ جمال ہے

آنکھ میں اشک شبِ ہجر کی تنہائی ہے

مرتبہ کیا ہے خیرالانامؐ آپؐ کا

ترےؐ غلام کا انعام ہے عذاب نہیں

میں لاکھ برا ٹھہرا یہ میری حقیقت ہے

ہادیؐ و رہبرؐ سرورِ عالمؐ

اے رسولِ ذی وقارؐ مرحبا

ہر دل میں تیریؐ آرزو

نامِ خدا سے سلسلہ

درُود و سلام اُس شہِؐ انبیا پر